دورِ حاضر کی سب سے اہم ضرورت زمین وہ ٹکڑا ہے جہاں اپنے خوابوں کا جہان آباد کیا جا سکے۔ زیادہ تر پاکستانی اس زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے دن رات ایک کر کے رقم جمع کرتے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیئے کہ ایک ہاتھ دے اور ایک ہاتھ لے کی بنیاد پر وہ زمین کا ٹکڑا یعنی “پلاٹ” رقم کی ادائیگی کے فوراَ بعد درخواست گزار کی دسترس میں ہو مگر رئیل اسٹیٹ انڈسٹری میں “فائل” نامی ایک جھنجھٹ ہے جسے خرید کر کئی سال پلاٹ تک رسائی کے لیے پراپرٹی والوں کے دفاتر چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ یہ رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کی وہ “فالٹ لائن” ہے جسے ختم کرنا اور اس پہ بات کرنا بہت ضروری ہے۔ آئے روز نیوز چینلز پہ کئی رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد احتجاج کر رہے ہوتے ہیں مگر کوئی انکی بات سننے کو تیار نہیں ہوتا اسکی واحد وجہ قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر شروع ہونے والے رہائشی منصوبے میں انویسٹمنٹ کرنا ہے جو گھاٹے کا سودا ہے۔
جب کوئی پلاٹ خریدنے کا خواہش مند کسی پراپرٹی کے آفس کی دہلیز پہ قدم رکھتا ہے تو وہ اپنے گھر کی دہلیز کے خواب دیکھ رہا ہوتا ہے جہاں وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ ایک نئی دنیا آباد کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ مگر افسوس کہ تمام تر کوششوں کے باوجود برسوں کا انتظار اس درخواست گزار کو تھما کر رخصت کر دیا جاتا ہے۔ اسکے بعد آئے روز ان پراپرٹی کے دفاتر کے باہر کاغذات کو ہاتھ میں اٹھائے کھڑے ہونا معمول کی بات بن جاتا ہے اور آج، کل کے وعدے پر واپس آنا کسی اذیت سے کم نہیں۔
فائل اور پلاٹ دونوں میں بہت فرق ہے۔اور یہ فرق بہت واضح ہے اسلیے اسکو سمجھنا آسان ہے۔
پلاٹ فائل: یہ دراصل اس “متوقع” پلاٹ کی رسید ہے جو آنے والے سالوں میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے منظور ہو گی اور ترقیاتی کام شروع ہوں گے۔ اسکا کوئی زمینی وجود نہیں ہوتا، اسکی قیمت کم مگر نقصان کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں
پلاٹ: یہ باقاعدہ رجسٹرڈ نمبر کے ساتھ اتھارٹی سے منظور شدہ رہائشی منصوبے کا حصہ ہوتا ہے اور قانونی طور پر خرید و فروخت یا تعمیر کے لیے موجود ہوتا ہے۔ یہ منظور شدہ نقشے پر موجود ہوتا ہے۔
دیکھا جائے تو ایک طرف فرضی زمین کی رسید اور دوسری جانب یقینی پلاٹ کی رجسٹری جو بلاشبہ ایک مفید کام ہے جس کے بعد نقصان کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ تو کسی بھی فائل کے جھنجھٹ میں پڑنے کی بجائے ایسے رہائشی منصوبے میں اپنا پلاٹ خریدیں جو مقامی اتھارٹی سے منظور شدہ ہو اور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ڈویلپمنٹ کا کام تیزی سے مکمل کرے۔
چونکہ پلاٹ خریدنا ایک بہت بڑی انویسٹمںٹ ہے تو چند روپوں کی بچت کی خاطر اپنا وقت اور سرمایہ کسی فائل کے چکر میں ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ فوری قبضہ فراہم کرنے والے منصوبے کو ترجیح دی جائے۔ وہاں گھر بنائیں یا اسے فروخت کریں اور فوری منافع حاصل کریں۔ رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ میں اس سے بہتر آپشن کوئی نہیں ہو سکتا۔ اپنا سرمایہ مستند ذرائع پر لگائیں تاکہ قانونی طور پر آپ اسکے حوالے سے کوئی بھی مدد حاصل کرسکتے ہیں۔
اعظم قمر ڈویلپرز کی جانب سے “آغاز ہاؤسنگ پراجیکٹ، میانوالی” کو اس سوچ کے ساتھ شروع کیا گیا تھا کہ یہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری اور جدید رہائشی طرزِ زندگی کا آغاز ہے۔ جہاں روزمرہ زندگی کی ہر سہولت دستیاب ہے۔ سکول، پارک، مسجد، ہسپتال،کمیونٹی سنٹر اور بہترین سیکیورٹی سروس کے ساتھ یہ آپکے خوابوں کا ایک نیا جہان ہے جہاں فائل نہیں پلاٹ ملتے ہیں، جہاں امید نہیں یقین ملتا ہے اور سرمایہ کاری کا حقیقی سکون ملتا ہے۔آغاز ہاؤسنگ پراجیکٹ میں تیزی سے جاری ڈویلپمنٹ اور آن گراؤنڈ موجود پلاٹ انویسٹمںٹ کے لیے بہترین آپشن ہے۔
ماحول دوست آغاز ہاؤسنگ پراجیکٹ میں آن گراؤنڈ پلاٹس کی بکنگ جاری ہے۔ یہاں 3.5 مرلہ، 5 مرلہ، 10 مرلہ اور 1 کنال کے رہائشی پلاٹس موجود ہیں۔ بکنگ صرف 10 فیصد سے اور ماہانہ قسط 19،400 سے شروع ہے۔ تو آپ بھی فائل کے جھنجھٹ سے چھٹکارہ حاصل کریں اور آغاز ہاؤسنگ پراجیکٹ کے آن گراؤنڈ پلاٹ میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں۔